منگل 11 جمادی اولی 1446 - 12 نومبر 2024
اردو

اگر کوئی شخص مشت زنی کرے اور منی خارج نہ ہونے دے، پھر منی پیشاب کے ساتھ خارج ہو جائے تو کیا روزہ فاسد ہو جائے گا؟

سوال

میں نے روزے کی حالت میں مشت زنی کی؛ تو جیسے ہی منی نکلنے والی ہوئی تو میں نے اپنا آلہ تناسل مضبوطی سے پکڑ لیا اور منی خارج نہ ہو سکی، تاہم جس وقت میں نے پیشاب کیا تو لیس دار مادہ خارج ہوا، تو کیا اس سے میرا روزہ فاسد ہو گیا؟

جواب کا خلاصہ

اگر مشت زنی کے دوران منی اس لیے خارج نہیں ہوئی کہ آلہ تناسل مضبوطی سے پکڑ لیا تھا اور پھر بعد میں پیشاب کے ساتھ خارج ہو گئی ، یا ویسے ہی خارج ہو گئی تو ہر دو صورت میں اس کا روزہ ٹوٹ گیا ہے، اس پر قضا لازم ہے۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

مشت زنی ، یا خود لذتی کتاب و سنت کے دلائل کی روشنی میں حرام ہے، اس لیے مرد یا عورت ہر دو کے لیے یکساں حرام ہے، اس لیے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو چاہیے کہ اس بیماری سے بچنے کے لیے روزے رکھیں اور دعائیں کریں ، اور اگر شادی کی استطاعت ہو تو شادی کر لے؛ کیونکہ شادی سے انسان کو تحفظ حاصل ہو جاتا ہے، اور اگر شادی کی استطاعت نہیں ہے تو روزے رکھے؛ کیونکہ روزے رکھنے سے شہوت کی شدت ٹوٹ جاتی ہے، روزہ رکھنے سے شیطانی حملوں کے راستے تنگ ہو جاتے ہیں، اور انسانی بدن میں شہوت ماند پڑ جاتی ہے۔

خود لذتی یا مشت زنی کی حرمت کے حوالے سے : "الدر المختار وحاشية ابن عابدين" (4/27) میں ہے کہ:
"خود لذتی حرام ہے، اور اس میں تعزیری سزا ہو گی" ختم شد

اسی طرح امام شافعی رحمہ اللہ "الأم" (5/102) میں کہتے ہیں: "خود لذتی اور مشت زنی حلال نہیں ہے۔" ختم شد

نیز امام نووی رحمہ اللہ "المجموع" (16/421) میں کہتے ہیں:
"مشت زنی حرام ہے، اس میں ہاتھ کے ذریعے منی کو خارج کیا جاتا ہے، یہی موقف اکثر اہل علم کا ہے۔" ختم شد

اسی طرح کی گفتگو علامہ مرداوی رحمہ اللہ نے الانصاف: (10/ 252) میں ہے، مذکورہ صفحہ نمبر پر تفصیل پڑھی جا سکتی ہے۔

اسی طرح ابن ضویان "منار السبيل" (2/ 383) میں لکھتے ہیں کہ:
"ہاتھ کے ذریعے خود لذتی یا مشت زنی مرد و زن دونوں پر یکساں حرام ہے؛ کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان عام ہے: وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ترجمہ: اور وہ لوگ اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرتے ہیں۔[ یعنی بیوی اور خاوند کے علاوہ اپنی جنسی خواہش پوری نہیں کرتے] اس کے بعد انہوں نے اس کی حرمت پر دلائل ذکر کیے۔ "

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (329 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

دوم:

مشت زنی کرنے سے اگر انزال ہو جائے تو روزہ باطل ہو جاتا ہے ؛ لیکن اگر انزال نہ ہو تو روزہ فاسد نہیں ہو گا۔

جیسے کہ ابن عابدین رحمہ اللہ "رد المحتار" (2/ 399) :
"یہی حکم ہاتھ سے مشت زنی کا ہے؛ یعنی مشت زنی سے روزہ نہیں ٹوٹے گا لیکن صرف اس صورت میں جب انزال نہ ہو، چنانچہ اگر انزال ہو گیا تو اسے قضا دینی ہو گی۔" ختم شد

اسی طرح "الموسوعة الفقهية الكويتية" (4/ 100) میں ہے کہ:
"ہاتھ سے مشت زنی روزے کو باطل کر دیتی ہے، مالکی، شافعی، حنبلی اور اکثر حنفی فقہائے کرام اسی موقف کے قائل ہیں۔" ختم شد

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (38074 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

سوم:

اگر کوئی شخص خود لذتی میں ملوث ہو اور اسے منی کے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کا احساس ہو اور وہ اپنا آلہ تناسل تھام لے ؛ اور اس طرح منی خارج نہ ہو سکے تو اس کی دو صورتیں ہیں:
پہلی صورت: آلہ تناسل تھامنے پر منی خارج ہی نہ ہو ، بلکہ کافی دیر بعد بھی خارج نہ ہو تو ایسی صورت میں جمہور علمائے کرام کے ہاں اس پر کوئی غسل نہیں ہے، اس طرح اس کا روزہ بھی فاسد نہیں ہو گا۔

دوسری صورت: آلہ تناسل چھوڑنے پر منی خارج ہو جائے، یا کچھ دیر کے بعد خارج ہو جائے، تو ایسی صورت میں اس پر غسل واجب ہو گا، اور اس کا روزہ ٹوٹ چکا ہے۔

جیسے کہ ابن قدامہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر شہوت کے وقت منی کے منتقل ہونے کا احساس ہو اور وہ اپنا آلہ تناسل مضبوطی سے تھام لے اور اس طرح منی خارج نہ ہو، تو ایسی صورت میں خرقیؒ کے موقف کے مطابق، اور اکثر فقہائے کرام سمیت امام احمد کے دو اقوال میں سے ایک کے مطابق اس پر غسل نہیں ہے"۔۔۔
پھر ابن قدامہ رحمہ اللہ نے اس موقف کی تائید میں دلائل ذکر کیے اور مخالفین پر رد کرتے ہوئے کہا:
"ہماری دلیل یہ ہے کہ: نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے غسل کو منی دیکھنے اور پانی خارج کرنے کے ساتھ منسلک کیا ہے؛ اس لیے منی خارج ہونے یا پانی دیکھنے کے بغیر غسل واجب نہیں ہوگا۔"۔۔۔
اس کے بعد مزید کہتے ہیں:
"اس بنا پر: اگر بعد میں منی خارج ہو جائے تو اسے غسل کرنا ہو گا، چاہے وہ منی خارج ہونے سے پہلے غسل کر چکا ہو یا نہ ؛ کیونکہ یہ منی شہوت کی وجہ سے خارج ہوئی ہے، اس لیے غسل بالکل اسی طرح واجب ہو گیا جیسے منی کے منتقل ہونے کے دوران منی خارج ہونے سے غسل واجب ہو جاتا ۔
امام احمد رحمہ اللہ کہتے ہیں: ایک آدمی ہمبستری کرتا ہے لیکن انزال نہیں ہوتا، تو وہ غسل کر کے فارغ ہو جاتا ہے اور منی خارج ہو جاتی ہے تو امام احمد کہتے ہیں کہ اسے دوبارہ غسل کرنا ہو گا۔
اسی طرح ایک اور شخص کے بارے میں پوچھا گیا کہ: ایک آدمی نے خواب میں دیکھا کہ وہ جماع کر رہا ہے، اسی دوران اس کی آنکھ کھل جاتی ہے تو اسے گیلا پن بھی محسوس نہیں ہوتا، لیکن جب اٹھ کر چلنے لگتا ہے تو اس سے منی خارج ہو جاتی ہے۔ امام احمد نے کہا: یہ بھی غسل کرے گا۔" انتہی
"المغنی" (1/128-129)

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (40126 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

حاصل کلام یہ ہے کہ:
اگر مشت زنی کے دوران منی اس لیے خارج نہیں ہوئی کہ آلہ تناسل مضبوطی سے پکڑ لیا تھا اور پھر بعد میں پیشاب کے ساتھ خارج ہو گئی ، یا ویسے ہی خارج ہو گئی تو ہر دو صورت میں اس کا روزہ ٹوٹ گیا ہے، اس پر قضا لازم ہے۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب