الحمد للہ.
لڑکی کا اپنے والد کے ماموں سے شادی کرنا جائز نہیں ، اس لیے کہ والد کا ماموں اس کی بھی ماموں ہے اوروہ اس کے محرموں میں سے ہے ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے :
تم پر تمہاری مائيں ، اورتمہاری بیٹیاں ، اورتمہاری بہنیں ، اورتمہاری پھوپھیاں ، اورتمہاری خالائيں ، اورتمہاری بھتیجیاں اورتمہاری بھانجیاں حرام ہیں النساء ( 23 ) ۔
علماء کرام رحمہم اللہ تعالی نے نے بالنص کہا ہے کہ والد کا چچا اس کے بیٹے کا بھی چچا ہے ، اوروالد کا ماموں اس کے بیٹے کا بھی ماموں ہے ۔
واللہ تعالی اعلم ۔
دیکھیں کتاب : المقنع ولانصاف والشرح الکبیر تحقیق ڈاکٹر الترکی ( 20 / 277 ) ۔
واللہ اعلم .