الحمد للہ.
دونیتوں سے نفلی روزہ رکھنا جائزنہیں ، کہ اس میں مسنون روزہ اورقضاء کی نیت کی جائے ۔
مسافر کےلیے افضل ہے کہ جس سفر میں قصر ہوسکتی ہواس میں روزہ نہ رکھنا افضل ہے ، لیکن اگر وہ روزہ رکھ لے تواس کا روزہ ہوجائے گا ، اورجس مریض کے لیے روزہ مشقت کا باعث ہو اس کے لیے افضل ہے کہ وہ روزہ نہ رکھے ، اوراگر اسے علم ہو یا پھر اس کا ظن غالب ہو کہ اسے روزہ رکھنے سے نقصان پہنچنے اورمرض زيادہ ہونے کا خدشہ ہو تو اس پر روزہ نہ رکھنا واجب ہے ، تاکہ اسے نقصان اورضرور سے بچایا جاسکے ۔
لھذا مریض اورمسافر دونوں ہی اپنے چھوڑے ہوئے رمضان کے روزوں کی قضاء دوسرے ايام میں ادا کریں گے ، لیکن اگر وہ تکلیف اورحرج کے ساتھ روزہ رکھ لیں توجائز ہے اوروہ کافی ہوگا ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .