الحمد للہ.
ہوائی جہازکے عملہ میں شامل ہونے کی وجہ سے آپ مسافر ہیں اورعلماء کرام کا اجماع ہے کہ مسافر کےلیے رمضان میں روزہ چھوڑنا جائز ہے چاہے سفرمیں مشقت ہویا نہ ہو ۔
اورمسافر کواگر مشقت نہ ہو تواس کے افضل یہی ہے کہ وہ روزہ رکھے ، اورچھوڑے ہوئے روزوں کی بعد میں قضاء کرے گا ، آپ اس کی مزيد تفصیل دیکھنے کےلیے سوال نمبر ( 20165 ) کے جواب کا مطالعہ کریں ۔
اورجب روزہ رکھنا چاہیں توآپ جہاں بھی ہوں وہاں کی طلوع فجرکے وقت سے روزہ رکھیں گے چاہے زمین پر ہوں یا فضاء میں ۔
اوراسی طرح افطاری کا بھی یہی حکم ہے کہ افطاری کے وقت آپ جہاں بھی ہوں اورسورج غروب ہونے آپ افطاری کرلیں چاہے فضاء میں ہوں يا پھر زمین پر ، مثلااگر آپ فضامیں ہوں اورسورج دیکھ رہے ہوں توافطاری کرنا جائز نہیں اگر چہ جس ملک کی فضاء میں آپ سفر کررہے ہيں وہاں کی زمین پر لوگوں نے افطاری بھی کرلی ہو ۔
ہوائي جہازکے سفرکی وجہ سے دن کا چھوٹا بڑا ہونا روزہ پر کوئي اثرانداز نہیں ہوتا ۔
یہ تومعلوم ہے کہ اگر صبح کے وقت آپ مشرق کی جانب سفر کریں گے توآپ کے حق میں دن چھوٹا ہوجائے گا ، اورجب مغرب کی جانب سفر کریں گے تو دن لمباہوتا جائے گا ۔
بہرحال معتبر تو وہ جگہ ہوگی جہاں پر آپ طلوع فجر اورغروب شمس کے وقت موجود ہوں ۔
آپ اس کی مزید تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 38007 ) کے جواب کا مطالعہ کریں ۔
واللہ اعلم .