الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
اگر بيٹا اپنے والدين كا محتاج اور ضرورتمند ہے، اور كفار كے ملك ميں اپنے دين كے اظہار كى استطاعت بھى ركھتا ہے تو اس صورت ميں اس كا وہاں رہنا جائز ہے.