كفريہ ملك سے اسلامى ملك كىطرف ہجرت كرنے كا شوق ركھنے والے شخص پر كيا واجب ہوتا ہے، ليكن اس كے والدين ہجرت نہيں كرنا چاہتے اور اسے بھى منع كرتے ہيں؟
كيا وہ اكيلا ہى ہجرت كر جائے، اس كا مطلب يہ ہوا كہ وہ والدين كو وہيں چھوڑ دے، اس ميں كم نقصان ہے، اور پھر اللہ تعالى كى اطاعت ميں مخلوق كى معصيت ہے ؟
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
اگر بيٹا اپنے والدين كا محتاج اور ضرورتمند ہے، اور كفار كے ملك ميں اپنے دين كے اظہار كى استطاعت بھى ركھتا ہے تو اس صورت ميں اس كا وہاں رہنا جائز ہے.