جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

كيا رمضان المبارك ميں زندہ اورمردہ كى آزادى ميں كوئى حديث وارد ہے ؟

50699

تاریخ اشاعت : 26-10-2005

مشاہدات : 9875

سوال

ميں نے ايك شخص سے سنا ہے كہ اللہ سبحانہ وتعالى ہر رات صرف ايك فوت شدہ كو آزادى ديتا ہے، اور زندہ لوگوں كو صرف رمضان كى آخرى رات ميں اللہ تعالى آزاد فرماتا ہے، ان كى تعداد پورے مہينہ ميں آزاد كردہ فوت شدگان كى تعداد جتنى ہوتى ہے، تو كيا يہ كلام صحيح ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

بحث و تمحيث كے بعد ہميں تو اس سلسلہ ميں كوئى وارد شدہ حديث نہيں ملى.

يہ احاديث تو وارد ہيں كہ اللہ سبحانہ وتعالى رمضان المبارك ميں آگ سے آزادى ديتے ہيں، اور يہ ہر رات ہوتى ہے.

ان احاديث ميں صحيح بھى ہيں، اور كچھ ضعيف بھى، اور كچھ موضوع اور من گھڑت ہيں.

اس سلسلہ ميں وارد شدہ صحيح احاديث:

1 ـ ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جب رمضان المبارك كى پہلى رات ہوتى ہے تو شيطان اور سركش قسم كے جن بيڑيوں ميں جكڑ ديے جاتے ہيں، اور جہنم كے دروازے بند كر ديے جاتے ہيں، اور ان ميں سے كوئى بھى دروازہ نہيں كھولا جاتا، اور جنت كے دروازے كھول ديے جاتے ہيں، اور ان ميں سے كوئى دروازہ بند نہيں كيا جاتا، اور ايك منادى كرنے والى يہ منادى كرتا ہے: اے بھلائى اور خير تلاش كرنے والے آگے بڑھو، اور اے شر كى تلاش كرنے والے رك جاؤ اور اس ميں كمى كرو اور اللہ تعالى كى جانب سے كچھ كو آزادى دى جاتى ہے، اور يہ ہر رات ہوتى ہے"

سنن ترمذى حديث نمبر ( 682 ) سنن ابن ماجہ حديث نمبر ( 1642 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح الجامع حديث نمبر ( 759 ) ميں اس حديث كو حسن قرار ديا ہے.

2 - جابر رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" ہر افطارى كے وقت اللہ تعالى كے ليے كچھ آزاد كردہ ہوتے ہيں، اور يہ ہر رات ميں ہيں"

مسند احمد حديث نمبر ( 21698 ) سنن ابن ماجہ حديث نمبر ( 1643 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ابن ماجہ ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

اور اس سلسلہ ميں ضعيف اور موضوع احاديث ميں سے كچھ ذيل ميں درج كى جاتى ہيں:

1 - ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے بيان كيا جاتا ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جب رمضان المبارك كى پہلى رات ہوتى ہے تو اللہ عزوجل اپنى مخلوق كى جانب ديكھتا ہے، اور جب اللہ تعالى كسى بندے كى طرف ديكھ لے تو اسے كبھى بھى عذاب نہيں ديتا، اور ہر روز اللہ تعالى آگ سے دس كروڑ كو آزادى ديتا ہے، اور جب انتيسويں رات ہوتى ہے تو اللہ تعالى اس رات ميں پورے مہينہ ميں آزاد كردہ كى تعداد كو آزادى ديتا ہے"

يہ حديث موضوع ہے، ديكھيں: ضعيف الترغيب ( 591 ) اور السلسلۃ الضعيفہ والموضوعۃ حديث نمبر ( 4568 ).

2 - ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما سے بيان كيا جاتا ہے كہ انہوں نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو يہ فرماتے ہوئے سنا:

" جنت كو ايك سال سے دوسرے سال تك رمضان المبارك كے مہينہ كے شروع ہونے كى ليے مزين كيا جاتا ہے، اور جب رمضان المبارك كى پہلى رات ہوتى ہے تو عرض كے نيچے سے المثيرہ نامى ہوا چلتى ہے، انہوں نے فرمايا: اور رمضان المبارك كے ہر روز افطارى كے وقت اللہ تعالى دس كروڑ كو جہنم سے آزاد فرماتا ہے، ان سب پر جہنم واجب ہو چكى ہوتى ہے، اور جب رمضان المبارك كا آخرى دن ہوتا ہے تو اس دن مہينہ كى ابتدا سے ليكر آخر تك كى آزاد كردہ كى تعداد جتنوں كو آزادى ملتى ہے"

يہ حديث بھى موضوع ہے، ديكھيں: ضعيف الترغيب ( 594 ).

3 - حسن رضى اللہ تعالى عنہ سے بيان كيا جاتا ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" رمضان المبارك كى ہر رات اللہ تعالى چھ لاكھ كو جہنم سے آزاد كرتے ہيں، اور جب آخرى رات ہوتى ہے تو جتنے آزاد ہو چكے ہوتے اتنى تعداد ميں آزاد كرتے ہيں "

يہ حديث بھى ضعيف ہے ديكھيں: ضعيف الترغيب ( 598 ).

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب