الحمد للہ.
کسی کا حق ادا کرنے میں دیر اورلیت ولعل سے کام لینا جائزنہيں ہے ، اورحقدار کویہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مال کا مطالبہ کرے اورعقد میں جووقت باقی بچا ہے اسے فسخ کردے ، لیکن اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ تاخیر کی بناپر اپنے مال سے زيادہ حاصل کرے ، لیکن معاھدوں میں بطور جرمانہ لیا جاسکتا ہے ۔
اور اسے شرط جزائي کے نام سے جانا جاتا ہے کہ جب اس پراتفاق کیا جائے کہ اگرلیٹ ہوتواتنا جرمانہ اد کیا جائے گا ، یا پھر دوسروں کے حقوق کی ادائيگي میں سستی وکاہلی سے روکنے اورڈرانے دھمکانے کے لیے شرعی حاکم کے حکم سے ادا کیا جائے ۔
واللہ اعلم .