سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

فحاشی سے توبہ

سوال

مجھے پتہ نہیں چل رہا کہ میں کیا کروں میں بہت ہی بڑے گناہ کا مرتکب ہوا ہوں مجھے یہ بھی علم ہے کہ دین اسلام میں کاہن اورنجومی کے پاس جانا اوراس کی تصدیق کرنے کا وجود ہی نہیں ، لیکن بات یہ ہے کہ میں زنا کا مرتکب ہوا ہوں اوراب توبہ کرنا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالی میرے گناہ معاف کرتے ہوۓ مجھ سے درگزر فرماۓ ۔
سورۃ النور کا مطالعہ کرنےکے بعد مجھ میں اتنی سکت نہیں کہ میں کسی پاکباز عورت سےشادی کرسکوں اب آپ بتائيں کہ مجھے کیا کرنا چاہيۓ ؟
میری آّپ سے گزارش ہے کہ آپ اللہ تعالی سے میرے لیے دعا کریں کہ اللہ تعالی میرے گناہ معاف فرماتے ہوۓ جہنم کے اندر میری سزا میں تخفیف کردے ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول :

آپ اللہ تعالی کی رحمت سے ناامید نہ ہوں اوراللہ تعالی کے مندرجہ ذیل فرمان پر غورکریں :

فرمان باری تعالی ہے :

میری جانب سے کہہ دو اے میرے بندو ! جنہوں نے اپنی جانوں زیادتی کی ہے تم اللہ تعالی کی رحمت سے ناامید نہ ہوجاؤ ، یقینا اللہ تعالی سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے ، واقعی وہ بڑی بخشش اوربڑی رحمت والا ہے الزمر ( 53 ) ۔

دوم :

آپ اخلاص کے ساتھ اللہ تعالی کے سامنے توبہ کرتے ہوۓ ہراس کام سے دور رہيں جوحرام کی طرف لے جاۓ اورجرم کا ارتکاب کرنے کا باعث بنے اورپھر آپ نیکیاں کثرت کے ساتھ کریں کیونکہ نیکیاں کرنے سے برائياں ختم ہو جاتی ہيں ۔

سوم :

توبہ کے بعد زنا کا جرم ختم ہوجاۓ‌ گا اورپھر آپ کسی پاکباز عورت سے شادی بھی کرسکتے ہیں ۔

چہارم :

مومن کودعاکرتے وقت عالی ھمت ہونا چاہۓ‌ یہ نہیں کہ وہ صرف اللہ تعالی سے عذاب جہنم کی تخفیف کی دعا کرے بلکہ اسے چاہیے کہ وہ اللہ تعالی سے یہ دعا کرے کہ اللہ تعالی اسے جہنم سے چھٹکارا دے کر جنت عطا فرماۓ ۔

بلکہ اسے اعمال صالحہ اوراپنے گناہوں سے توبہ کرنے کے ساتھ کوشش اوراللہ تعالی سے دعا کرنی چاہیے کہ اللہ تعالی اسے جنت الفردوس عطا فرماۓ ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب