جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

کیاقرآن میں ایسی کوئ آیت ہے جس میں یہ بیان ہوکہ اللہ تعالی ابھی تک مخلوق بنا رہا ہے ؟

6543

تاریخ اشاعت : 25-05-2003

مشاہدات : 7142

سوال

کیایہ صحیح ہے کہ قرآن کریم ميں ایسی آیات ہیں جن میں یہ ذکر ہے کہ اللہ تعالی ابھی تک مخلوق کی پیدائش کر رہا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اللہ تعالی کے ناموں میں سے " الخالق " اور " الخلاق " بھی ہے اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

وہ اللہ تعالی ہی پیداکرنےاور وجود بخشنے والا ہے صورت بنانے والا ، اسی کے لۓ (نہایت) اچھے اچھے نام ہیں ، ہر چیز خواہ وہ آسمانوں میں ہو یا زمین میں اس کی پاکی بیان کرتی ہے اور وہی غالب حکمت والا ہے الحشر (24)

اور اللہ رب العزت کا فرمان ہے :

یقینا تیرا رب ہی پیدا کرنے والا اورجاننے والا ہے الحجر ( 86 )

اور اللہ تبارک وتعالی کا ارشاد ہے :

اللہ تعالی ہرچیز کا پیداکرنے والا ہے اور وہی ہر چیز پر نگہبان ہے الزمر ( 62 )

اور اللہ جل جلالہ کی صفات میں سے " الخلق " بھی ہے ، اللہ تعالی کا فرمان ہے :

یاد رکھو اللہ تعالی ہی کے لۓ خاص ہے خالق ہونا اور حاکم ہونا وہ اللہ بڑی خوبیوں سے بھرا ہوا ہے جوکہ تمام عالم کا رب اور پروردگار ہے الاعراف ( 54)

اور اللہ تبارک وتعالی کے افعال میں سے پیدا کرنا بھی ہے ،

اور ہر چیز کو ہم نے جوڑا جوڑا پیدا کیا ہے تا کہ تم نصیحت حاصل کرو الذاریات ( 49 )

اور اللہ سبحانہ وتعالی کے فرمان کا ترجمہ ہے :

بیشک ہم نے انسان کو ملے جلے نطفے سے امتحان کے لۓ پیدا کیا اور اس کو سنتا دیکھتا بنایا الدھر ( 2 )

اور رب ذوالجلال کا فرمان ہے :

اور آپ کا رب جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے چن لیتا ہے القصص ( 68 )

اور اس میں کو‎ئ شک وشبہ نہیں کہ اللہ تعالی ہرلحظہ اور وقت میں انسان اور حیوانات اور جمادات پیدا کرتا ہے ، اور اسی میں بچوں اور چھوٹے جانوروں کی پیدائش بھی ہے اور قرآن کریم میں جس آیت میں بھی بشر کی پیدائش کا ذکر ہے وہ اس سوال کے جواب پر دلالت ہے ۔

ابن حزم رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے :

( اللہ تعالی نے کہیں بھی اس بات کی نفی نہیں کی کہ وہ چھ دن کے بات کچھ بھی پیدا نہیں کرتا بلکہ اللہ تعالی نے تو یہ فرمایاہے :

وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک بناوٹ کے بعد دوسری بناوٹ بناتا ہے الزمر (6 )

اور اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

یقینا ہم نے انسان کو مٹی کے جوہر سے پیدا کیا پھر اسے نطفہ بنا کر محفوظ جگہ میں قرار دے دیا ، پھر نطفہ کو ہم نے جما ہوا خون بنا دیا ، پھر اس خون کے لوتھڑے کو گوشت کا ٹکڑا کر دیا ، پھر گوشت کے ٹکڑے کو ہڈیاں بنا دیں ، پھرہم نے ہڈیوں کوگوشت پہنا دیا ، پھر دوسری بناوٹ میں اس کو پیدا کردیا ،تو اللہ تبارک وتعالی برکتوں والا جو کہ سب سے بہترین پیدا کرنے والا ہے المومنون ( 12 - 14 )

اور یہ سب کچھ ان چھ دنوں کے علاوہ دوسرے دنوں میں ہے ، جب نصوص میں یہ بات وارد ہے کہ اللہ تعالی ان چھ دنوں کے بعد بھی ہمیشہ کے لۓ پیدا کر رہا ہے اور دنیا کے بنانے کے بعد ابھی تک یہ سلسلہ جاری ہے اور اسی طرح جنتیوں کے لۓ نعمتیں اورجہنمیوں کے لۓ عذاب پیدا کررہا ہے جس کی کوئ انتہاء نہیں ) الفصل فی الملل والنحل ( 3 / 34 )

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب