جمعرات 6 جمادی اولی 1446 - 7 نومبر 2024
اردو

لڑکے کی اپنی منگیتر سے خلوت جائز نہيں

سوال

کیا شادی سے قبل مسلمان نوجوان اپنی منگیتر کے ساتھ کہیں جاسکتا ہے ، اوراگرجائيں تو ان کے اس فعل سے کیا مرتب ہوگا ؟
دین اسلام میں شادی سے قبل لڑکی اورلڑکے کاایک ساتھ باہر نکل کرگھومنا کیسا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

کسی بھی مرد کے لیے عورت سے خلوت کرنا جائز نہیں اس لیے کہ یہ فسق وفجور اورشروفساد کا با‏عث اورجڑ ہے ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی کے بارہ میں فرمایا :

( جومرد بھی کسی عورت سے خلوت کرتا ہے توان دونوں کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے ) ۔

اگر تو شادی کے عزم سے وہ منگیتر کو دیکھنا چاہتا ہے اوراس میں خلوت بھی نہیں وہ اس طرح کہ اس کےساتھ لڑکی کا والد یا بھائی یا اس کی والدہ یا کوئي اورمحرم ہے اوراس میں بھی لڑکی کا چہرہ ، بال ، ہاتھ ، قدم دیکھیں جائیں تو یہ سنت اورجائز ہے ، لیکن اس میں بھی شرط یہ ہے کہ اگر فتنے کا ڈر نہ ہو تو پھرایسا کرنا جائز ہو گا اوراگر فتنے کا ڈر ہو تو جائز نہیں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ ولید الفریان ۔