سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

عیسائی مرد سے شادی کرنے والی مسلمان عورت کی سزا کیا ہے

8396

تاریخ اشاعت : 29-06-2009

مشاہدات : 10912

سوال

عیسائي مرد سے شادی کرنے والی عورت کی سزا کیا ہے ، ایسا کتنی بارہوا اورکس ملک میں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

کسی مسلمان عورت کے لیے کافر کے ساتھ شادی کرنا حلال نہیں چاہے وہ یھودی ہو یا عیسائی یا پھر بت پرست ، اس لیے کہ عورت پر سیادت مرد کو حاصل ہے اور مسلمان عورت پر کسی کافر کوسیادت حاصل ہونی جائز نہیں ، کیونکہ دین اسلام ہی دین حق ہے اوراس کےعلاوہ باقی سب ادیان باطل ہیں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

اورتم مشرک مردوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک کہ وہ ایمان نہیں لے آتے ۔

اورایک دوسرے مقام پر کچھ اس طرح فرمایا :

اوراللہ تعالی نے کافروں کے لیے مسلمانوں پر کوئي راہ نہیں بنایا ۔

اورنبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( اسلام بلندی والا ہے اوراس پر کوئي (اوردین )بھی بلند نہيں ہوسکتا )

اورجب مسلمان عورت کسی کافرمرد سے حکم کا علم ہوتے ہوئے بھی شادی کرتی ہے تو وہ زانیہ ہوگی ، اوراس کی سزا زنا کی حد ہے ، لیکن اگر اسے حکم کا علم نہیں تو پھر وہ معذور ہے اوراس کا عذر قابل قبول ہوگا لیکن ان دونوں کے مابین فوری طور پر علیحدگی ہوگي جس میں طلاق کی ضرورت ہی نہیں ، اس لیے کہ ان کا نکاح ہی باطل ہے اورنکاح ہوا ہی نہیں توپھر طلاق کیسی ۔

اوراس بنا پر اس مسلمان عورت کوجسے اللہ تعالی نے اسلام کے ساتھ عزت دی اورمسلمان بنا کرعزت و تکریم سے نوازا اس پر اوراس کے ولی پر یہ واجب ہے کہ اس سے بچیں اوراللہ تعالی کی حدود کی پاسداری کریں اوراسلام کی عزت کوہی عزت سمجھیں ، اللہ تعالی کا فرمان ہے :

جوبھی عزت و تکریم چاہتا ہے ، عزت تو ساری کی ساری اللہ تعالی کی ہی ہے

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد