سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

كفار يا شيطان كے كردار كى اداكارى كرنے كا حكم

8926

تاریخ اشاعت : 30-07-2007

مشاہدات : 7041

سوال

بہت سارے دينى ڈراموں كا ہم مشاہدہ كرتے ہيں كہ اس ميں مشركين كا كردار پيش كيا جاتا ہے، اور ان كى زبان بولى جاتى ہے، تو مشركوں كى زبان بولنے والے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

كسى بھى حال ميں جائز نہيں، اور نہ ہى كسى مسلمان شخص كے جائز ہے كہ وہ اللہ تعالى اور اس كے رسول اور دين اسلام كے دشمن كافر يا مشرك ميں سے كسى كى مشابہت كرے، اور نہ ہى اس كے لائق ہے كہ وہ اپنے آپ كو شيطان يا ابليس كى مشابہت دے جو كہ پورى انسانيت كا دشمن ہے.

تو كسى بھى مسلمان شخص كے ليے جائز نہيں كہ وہ اس طرح كا فعل سرانجام دے، اور وہ ابو جہل يا عتبہ يا ربيعہ وغيرہ بن كر كفريہ كلام كرے، يا اس طرح كا كوئى اور كردار.

اللہ تعالى ہى زيادہ علم ركھنے والا ہے.

ماخذ: ديكھيں: فتاوى الشيخ عبد اللہ بن حميد صفحہ ( 20 )