سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

ایک دو دن یا زیادہ دن نمازیں نہیں پڑھتا

سوال

کبھی کبھار شیطان مجھے گمراہ کر دیتا ہے اور میں خود لذتی میں مبتلا ہو جاتا ہوں، اس کی وجہ سے میں پانچوں نمازیں نہیں پڑھتا اور یہ معاملہ دو دن یا زیادہ تک بھی چلا جاتا ہے، تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟ کیا میں اپنی چھوڑی ہوئی نمازیں پڑھوں یا پھر زیادہ سے زیادہ نوافل کے ذریعے فرائض کا کفارہ ادا کروں؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

سب سے پہلے تو آپ یہ قبیح ترین حرکت ترک کریں، یہ آپ کے مقام کے لائق نہیں ہے اور نہ ہی مروّت اس کام کی اجازت دیتی ہے، ہم اس عمل کے حرام ہونے کے متعلق دلائل سوال نمبر: (329) میں ذکر کر آئے ہیں۔

اسی طرح نمازیں ترک کرنے کی وجہ سے آپ پر توبہ کرنا بھی ضروری ہے؛ کیونکہ نمازیں ترک کرنا کبیرہ گناہوں میں شامل ہے، بلکہ بہت سے اہل علم تو اسے کفر بھی کہتے ہیں۔

اس گناہ سے توبہ اس طرح ہو گی کہ آپ اس گناہ کو ترک کر دیں، سابقہ کیے ہوئے گناہ پر ندامت اختیار کریں اور آئندہ کبھی بھی اس حرام کام کے نا کرنے کا عزم کریں۔

آپ زیادہ سے زیادہ نفل نمازوں کا اہتمام کریں، تا کہ نفل آپ کی ترک کردہ نمازوں کا بدل بن سکیں؛ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (سب سے پہلے روزِ قیامت لوگوں سے جس عمل کا حساب لیا جائے گا وہ نماز ہے، چنانچہ اللہ تعالی اپنے فرشتوں سے فرمائے گا -حالانکہ وہ پہلے سے ہی خوب جاننے والا ہے -، میرے بندے کی نماز دیکھو ! کیا اس نے انہیں پورا کیا ہے یا اس میں کوئی کمی کی ہے ؟ چنانچہ اگر نمازیں کامل ہوئیں تو پوری کی پوری لکھ دی جائیں گی اور اگر اس میں کوئی کمی ہوئی تو اللہ تعالی فرمائے گا کہ دیکھو ! کیا میرے بندے کے کچھ نوافل بھی ہیں ؟ اگر نفل ہوئے تو وہ فرمائے گا کہ میرے بندے کے فرضوں کو اس کے نفلوں سے پورا کر دو ۔ پھر اسی انداز سے دیگر تمام اعمال لیے جائیں گے) اس حدیث کو ابو داود: (864) نے روایت کیا ہے۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی ہمیں، آپ کو اور تمام مسلمانوں معاف فرمائے اور عافیت سے نوازے، نیز دین پر ثابت قدم رکھے۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب