الحمد للہ.
جب خاوند اپنى بيوى كے ساتھ برا سلوك كرتا ہو، اور بيوى اس پر صبر نہ كر سكے اور اس كى برداشت سے باہر ہو جائے، يا پھر خاوند بيوى پر واجب كردہ نفقہ اور اخراجات برداشت نہ كرتا ہو، يا پھر اس طرح كى برى عادتيں ہو جو سوال ميں بيان ہوئى ہيں، اور عورت ديكھے كہ اس خاوند سے عليحدہ ہونے ميں ہى اس كے دين اور اس كى عفت و عصمت كى حفاظت ہوتى ہے تو اس صورت ميں وہ طلاق كا مطالبہ كر سكتى ہے.