جمعرات 27 جمادی اولی 1446 - 28 نومبر 2024
اردو

حرام ميں استعمال ہو سكنے والى اشياء كى فروخت

تاریخ اشاعت : 16-01-2010

مشاہدات : 7087

سوال

ميرى والدہ كى ريڈيو، ٹيلى ويژن، اور گاڑيوں كے الارم جيسے آلات، اور شيشوں كو سياہ كرنے اور تصاوير لگانے، اور سپيكر اور آواز قوى كرنے والے آلات وغيرہ كى دوكان ہے، كيا اس قسم كا كام كرنا حلال ہے؟
ہم امريكہ ميں رہائش پذير ہيں اور گاہكوں كى اكثريت اپنى گاڑيوں كو خوبصورت بنانے اور موسيقى كى آواز بلند كرنا چاہتے ہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب يہ معلوم ہو جائے كہ يہ تجارت ان خريداروں كى بے ہودگى اور ہيجڑا پن ميں مددگار ثابت ہو گى اور يہ موسيقى اور گانے سننے ميں استعمال ہوگى تو ان كو يہ اشياء فروخت كرنا جائز نہيں.

ليكن اگر ان اشياء كا حلال اور مباح كاموں ميں استعمال ممكن ہو اور يہ معلوم نہ ہو سكے كہ خريدار اسے حرام كام ميں استعمال كرے گا، تو اس كى تجارت اور اسے فروخت كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور جب كسى پر اعتدال كى علامات ديكھے اور اس ميں احترام كى صفات بھى ہوں تو اسے فروخت كردے، اور جب كوئى ايسا گاہك آئے جس ميں فساد اور بے نشہ اور فسق و فجور كى علامات پائى جاتى ہوں تو اس سے صرف نظر كرتے ہوئے اسے يہ اشياء فروخت نہ كرے.

ماخذ: الاسلام سوال وجواب