جمعہ 19 رمضان 1445 - 29 مارچ 2024
اردو

حاملہ بیوی سےجماع کا حکم

21725

تاریخ اشاعت : 08-01-2004

مشاہدات : 18809

سوال

میری بیوی حمل کے آخری مرحلہ میں ہے توکیا اس حالت میں اس سے ہم بستری کرنا جائزہے ؟
اس وقت وہ حمل کے ساتویں مہینہ میں ہے ، اللہ تعالی آپ کوجزائے خير عطا فرمائے ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

انسان کے لیے حالت حمل میں اپنی بیوی سے جب چاہے ہم بستری کرنا جائز ہے ، لیکن اگرہم بستری سے بیوی کوضرر اورنقصان کا اندیشہ ہو توپھر اسے نقصان اورضرر دینا حرام ہوگا ، اوراگر اسے نقصان و ضرر تونہیں پہنچتا لیکن اسے تکلیف اورمشقت ہوتی ہو تواس حالت میں بھی اولی اوربہتر یہی ہے کہ ہم بستری نہ کی جائے ۔

اس لیے کہ بیوی کو مشقت اورتکلیف میں ڈالنے سےاجتناب کرنا بھی بیوی سے حسن معاشرت ہے اوراللہ تعالی کا فرمان ہے :

اوران عورتوں سے اچھے اوراحسن انداز میں بود وباش اورمعاشرت اختیار کرو النساء ( 19 ) ۔

لیکن بیوی سے حالت حیض میں ہم بستری کرنا حرام ہے اوراسی طرح دبر ( یعنی پاخانہ والی جگہ ) میں وطئی کرنا بھی حرام ہے ، اورحالت نفاس میں بھی مجامعت جائز نہیں بلکہ حرام ہے ، مرد کوچاہیے کہ وہ اس سے اجتناب کرتے ہوئے وہ کام کرے جواس کے لیے اللہ تعالی نے مباح کیا ہے ۔

حالت حیض میں اس کے لیے جائز ہے کہ وہ شرمگاہ اوردبر کے علاوہ باقی جہاں مرضی استمتاع کرے اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( جماع کے علاوہ باقی سب کچھ کرو ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 455 ) ۔

شیخ ابن ‏عثیمین رحمہ اللہ تعالی ۔

دیکھیں کتاب : فتاوی العلماء فی عشرۃ النساء ص ( 55 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد