سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

دوران نماز خون نگل لیا

سوال

نماز ظہر سے قبل میں نے مسواک کی تومجھے دوران نماز محسوس ہوا کہ دانتوں سے کچھ خون رس رہا ہے ، میں نے کوشش تو کی کہ کچھ نہ نگلوں لیکن اس میں کامیاب نہ ہوسکا ، نماز کے بعد میں نے منہ سے تھوکا توواقعتا خون دیکھا ، اب اس کا حکم کیا ہوگا آيا مجھے اس دن کی قضا کرنا ہوگی ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ پرواجب تویہی تھا کہ آپ خون نہ نگلتے بلکہ نماز میں ہی ٹشوپیپر نکاح کراس میں خون تھوک دیتے ، اس لیے کہ آپ نے یہ سب کچھ عمدانہيں کیا آپ کا روزہ صحیح ہے ، لیکن اگرعمدا نگلا ہے توپھر آپ اس دن کے روزے کی قضا کریں ۔

ابن قدامہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں :

اگر منہ سے خون بہنے لگے یا پھر پیٹ سے کوئي چيز منہ میں آجائے تواگر اسے نگل لیا جائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا اگرچہ وہ چیز کم مقدار میں ہی ہو ، کیونکہ منہ کا حکم ظاہر کا ہے اوراصل یہی ہے کہ اس میں پہنچنے والی چيز سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ، لیکن تھوک سے نہیں کیونکہ اس سے نہيں بچا جاسکتا ، اس کے علاوہ جو کچھ بھی ہے وہ اصل پر ہی باقی رہے گا ۔

دیکھیں المغنی ابن قدامہ ( 4 / 356 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب