سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

خاوندکے مرتدہونے کی صورت میں کیا بیوی کوعدت میں نفقہ ملے گا

10122

تاریخ اشاعت : 14-07-2003

مشاہدات : 5588

سوال

میں نے ایک نصرانی شخص سے شادی کی تووہ شادی کے بعد مسلمان ہوا اورنماز کی ادائيگي کرتا رہا میں اس کے ساتھ کچھ عرصہ زندگی بسر کرتی رہی اورپھراس نے اسلام کوترک کرکے نماز بھی چھوڑ دی جس کی بنا پر میں نے نکاح فسخ کرلیااورعدت گزارنی شروع کردی توکیا دوران عدت میں اس سے خرچہ لینے کی مستحق ہوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


جی ہاں آپ نان ونفقہ کی مستحق ہیں اس لیے کہ آپ میں علیحدگی کا سبب خاوند ہے جوکہ اسلام سے مرتد ہوگیا ہے ، اس مسئلہ میں امام شافعی رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :

اگر خاوند مرتد ہوجاۓ تووہ عدت میں بیوی کے نان نفقہ کا ذمہ دار ہے اس لیے کہ وہ اس سے بائن توعدت کے خاتمہ پرہی ہوگی ۔ ا ھـ ۔ دیکھیں کتاب الام ج ( 6 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد