الحمد للہ.
اول:
مرد عورت كے مابين تعارف اور تعلق قائم كرنے كے ليے خط و كتابت كى حرمت ہم سوال نمبر ( 34841 ) اور ( 82196 ) كے جوابات ميں بيان كر چكے ہيں، اس ليے كہ ايسا كرنے كے نتيجہ ميں ايك دوسرے كا دلى تعلق قائم ہو جاتا ہے، اور فتنہ كا باعث بنتا ہے.
اور اس ليے بھى كہ ہو سكتا ہے لڑكى اور لڑكے كا آپس ميں براہ راست رابطہ ہونا شروع ہو جائے، جس كے نتيجہ ميں حرام امور اور كام كيے جائيں مثلا آپس ميں بات چيت اور دوسرى حرام اشياء اور كام.
مستقل فتاوى كميٹى كے فتاوى جات ميں درج ہے كہ:
" آپ كے اور آپ كے ليے غير محرم نوجوان كے مابين خط و كتابت كرنا جائز نہيں، چاہے يہ ايك دوسرے كے تعارف كے ليے بھى ہو، اور جسے آج كل تعارف كا نام ديا جاتا ہے، اس ليے كہ اس كے نتيجہ ميں فتنہ و فساد پيدا ہوتا ہے، اور پھر يہ چيز شر و ساد كى طرف لے جانے كا باعث ہے " انتہى
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 17 / 67 ).
آپ جو راحت نفسى محسوس كرتے ہيں وہ تو متوقع ہے، كيونكہ نفس دوسرى جنس كى طرف ميلان پر پيدا كيا گيا يعنى دوسرى جنس كى طرف مائل ہوتا ہے، جس كے نتيجہ ميں آپ اسے پسند كريں گے اور اس سے محبت كرتے ہيں، اور آپ اس سے مانوس ہونگے.
تو يہيں سے وہ فتنہ شروع ہوتا ہے جس سے ہميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اجتناب كرنے كا حكم ديتے ہوئے فرمايا ہے:
" دنيا بہت ميٹھى اور سرسبز ہے، اور پھر اللہ تعالى تمہيں دنيا ميں ايك دوسرے كا خليفہ اور نائب بنانے والا ہے تا كہ ديكھے كہ تم كيا عمل كرتے ہو، اس ليے تم دنيا سے بچو، اور عورتوں سے بھى بچو كيونكہ بنى اسرائيل ميں سب سے پہلا فتنہ عورتوں ميں ہى تھا "
صحيح مسلم حديث نمبر ( 2742 ).
اس ليے آپ پر واجب اور ضرورى ہے كہ آپ اس سے توبہ كرتے ہوئے اس حرام خط و كتاب اور رابطہ كرنے سے باز آ جائيں كيونكہ يہ لڑكى آپ كے ليے اجنبى اور غير محرم ہے آپ كے ليے حلال نہيں.
اور اس لڑكى كو بھى اس حقيقت كا علم ہونا چاہيے، اور پھر كامياب و سعادتمندى كى شادى معصيت و نافرمانى اور حرام امور پر مبنى نہيں ہوتى.
دوم:
اس لڑكى كے دين اور اخلاق اور اس كے خاندان كے متعلق باز پرس كرنے كے بعد اگر وہ دينى اور اخلاقى طور پر پسند ہو تو اس سے شادى كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور اس لڑكى كا آپ كے ساتھ خط و كتابت كرنا ايك غلطى ہوگى جس پر اس كا مؤاخذہ نہيں، اس ليے آپ اللہ سبحانہ و تعالى كے ساتھ استخارہ كريں، اور اس كے ولى سے اس كا رشتہ طلب كريں.
اس لڑكى كے بارہ ميں باز پرس كرنے كے بعد آپ كوئى مناسب طريقہ بھى حاصل كر ليں گے تا كہ اپنى والدہ كو بتائيں، مثلا يہ كہ ہو سكتا ہے كہ لڑكى آپ كے رشتہ داروں يا دوستوں كے ہاں معروف ہو، يا اس طرح كا كوئى اور معاملہ؛ كيونكہ انٹرنيٹ كے ذريعہ تعارف ہونے كا بتانے سے ہو سكتا وہ انكار كر ديں.
اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا ہے كہ وہ آپ كو نيك وصالح بيوى اختيار كرنے كى توفيق دے جو آپ كو سعادت دے اور اللہ كى اطاعت ميں آپ كى ممد و معاون بنے.
واللہ اعلم .