0 / 0
01/شوال/1446 , 30/مارچ/2025

قریبی رشتہ داروں سے ملاقات کرنے پر حرام کام کا ارتکاب ہو تو ان سے ملنے کا حکم

سوال: 105444

میں جب بھی اپنی خالہ یا اپنی پھوپھو سے ملنے کے لیے جاتا ہوں تو ان کی بیٹیاں ہمارے ساتھ بیٹھ جاتی ہیں اور مجھے ان کے ساتھ مجبوری میں ہاتھ ملانا پڑتا ہے اگر میں ان سے ہاتھ نہ ملاؤں تو مجھے میری پھوپھو یا خالہ ڈانٹتی بھی ہے اور مجھ پر ناراض بھی ہوتی ہے تو کیا اس وجہ سے پھوپھو اور خالہ سے ملنا بند کر سکتا ہوں چاہے میری ایک ہی پھوپھو یا خالہ ہو؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

"صلہ رحمی کرنا شرعی طور پر واجب عمل ہے؛ مزید یہ کہ  پھوپھو اور خالہ ایسے رشتے ہیں جن کے ساتھ صلہ رحمی کی تاکید کی گئی ہے لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ پھوپھو اور خالہ سے ملتے ہوئے کسی شرعی غلطی کا ارتکاب نہ ہو مثلاً  پھوپھو یا خالہ کی بیٹیاں وہاں نہ ہوں کیونکہ آپ ان کے محرم نہیں ہیں جیسے کہ سوال میں واضح ہے۔

چنانچہ اگر آپ ان کے شریعت سے متصادم اعمال کی تردید بھی نہ کر سکیں تو ایسی صورت میں آپ اپنی پھوپھو اور خالہ سے ملنے کے لیے ایسا وقت منتخب کریں جس میں آپ کی پھوپھو اور خالہ کے ساتھ کوئی بھی ایسی لڑکی نہ ہو جس کے آپ محرم نہیں ہیں اسی طرح آپ اپنی پھوپھو اور خالہ سمیت دیگر لڑکیوں کے لیے بھی شرعی حکم واضح کر دیں اور ان کو بتلائیں کہ مرد کے لیے کسی غیر محرم سے مصافحہ کرنا جائز نہیں ہے۔

اللہ تعالی عمل کی توفیق عطا فرمائے، درود و سلام ہوں ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم پر، اور آپ کی آل و صحابہ کرام پر۔" ختم شد

الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز     الشیخ عبد العزیز آل الشیخ الشیخ عبد اللہ غدیان   الشیخ صالح الفوزان  الشیخ بکر ابو زید۔

فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء (25/342)

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
قریبی رشتہ داروں سے ملاقات کرنے پر حرام کام کا ارتکاب ہو تو ان سے ملنے کا حکم - اسلام سوال و جواب