الحمد للہ.
اول:
مومنہ عورت پردہ كرنے پر مامور ہے، اسى ويب سائٹ پر پردہ كے متعلق كئى ايك جوابات پر كلام كى گئى ہے، اور يہ جواب كئى شكلوں ميں ہيں، جن ميں كہيں تو پردے كا حكم بيان كيا گيا ہے، جيسا كہ سوال نمبر ( 21536 ) كا جواب ہے.
اور كسى جواب ميں پردے كے وجوب كے دلائل بيان كيے گئے ہيں جيسا كہ سوال نمبر ( 13998 ) اور ( 11774 ) كے جوابات ہيں.
اور كسى جواب ميں شرعى پردہ كرنے كا طريقہ بيان كيا گيا ہے جيسا كہ سوال نمبر ( 6991 ) كے جواب ميں ہے اور اسى طرح دوسرے جوابات جو ايك مومنہ عورت كى زندگى ميں پردہ كى اہميت بيان كرتے ہيں.
دوم:
اگر عورت پردہ كرنا چھوڑ دے تو وہ اپنے پروردگار كى نافرمان ہے، ليكن اس كا روزہ صحيح ہے كيونكہ معصيت جس ميں پردہ نہ كرنا بھى شامل ہے روزے كو فاسد نہيں كرتى، ليكن يہ ہے كہ اس سے روزے كا ثواب كم ہو جاتا ہے، اور بعض اوقات روزے كا ثواب مكمل طور پرضائع بھى كر ديتا ہے.
ہم آپ كو مكمل پردہ كرنے كى دعوت ديتے ہيں اور خاص كر روزے كى حالت ميں تو اس كا اور بھى زيادہ اہتمام كرنا چاہيے، كيونكہ روزے كا مقصد يہ نہيں كہ صرف كھانے پينے سے اجتناب كيا جائے، بلكہ روزے كا مقصد تو يہ ہے كہ سارى حرام كردہ اشياء سے اجتناب كيا جائے، اسى ليے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" روزہ كھانے پينے سے اجتناب نہيں، بلكہ روزہ تو لغو باتوں اور بےحيائى سے اجتناب كرنے كا نام ہے "
اسے امام حاكم نے روايت كيا اور علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح الجامع حديث نمبر ( 5376 ) ميں صحيح قرار ديا ہے.
لغو باطل اور بےہودہ كلام كو كہتے ہيں، اور ايك قول يہ ہے كہ جس ميں كوئى فائدہ نہ ہو.
الرفث: گندى اور بےحيائى والى كلام.
اس ليے آپ كا روزہ آپ كو اللہ كى اطاعت كى طرف اور ممنوعہ كاموں سے دور لے جانے والا ہونا چاہيے.
اللہ تعالى سے دعا ہے كہ آپ كو اپنى پسند اور رضى و خوشى كے اعمال كرنے كى توفيق نصيب فرمائے.
واللہ اعلم .