اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

رمضان المبارك ميں شديد سردرد كا شكار ہو گيا

سوال

رمضان المبارك ميں مجھے دانت كى بنا پر شديد قسم كى سردرد ہوئى كيا ميں روزے كى حالت ميں گولى استعمال كر سكتا ہوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

شديد قسم كى سردرد ان امراض ميں شامل ہوتى ہے جن كى بنا پر روزہ چھوڑنا مباح ہے، اور خاص كر وہ روزہ جس كى بنا پر سر درد ميں اضافہ ہو، اس ليے جسے ايسا ہو تو اس پر روزہ چھوڑنے ميں كوئى حرج نہيں تا كہ دوائى كھا سكے، اور سردرد ختم كرنے كے ليے وہ كھا پى سكتا ہے.

ليكن رمضان المبارك كے بعد اسے اس روزے كى قضاء كرنا ہوگى.

اس ليے كہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور جو كوئى بيمار ہو يا مسافر تو وہ دوسرے ايام ميں گنتى پورى كرے البقرۃ ( 185 ).

حنفى كتاب " الجوہرۃ النبيرۃ " ميں درج ہے:

" جس بيمار كو روزہ ركھنے كى بنا شديد قسم كا بخار ہو جاتا ہو يا پھر آنكھوں يا سردرد ہونے لگے تو اس كے ليے روزہ چھوڑنا مباح ہے " انتہى

ديكھيں: الجوھرۃ النبيرۃ ( 1 / 142 ).

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب