اتوار 23 جمادی اولی 1446 - 24 نومبر 2024
اردو

عید کے دن اپنی والدہ کو عمرہ کروانے کی نذر مانی تو کیا وہ رمضان میں عمرہ کروا سکتا ہے؟

109297

تاریخ اشاعت : 03-06-2017

مشاہدات : 5487

سوال

ایک لڑکے نے ہر سال اپنی والدہ کو عید کے دن عمرہ کروانے کی نذر مانی ، تو کیا کفارہ ادا کئے بغیر اب عید کے دن عمرہ کروانے کی بجائے رمضان میں عمرہ کروا سکتا ہے ، اور اگر والدہ نہ چاہتی ہو تو اس کے ذمہ کیا واجب ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" اگر آپ نے اپنی والدہ کو رمضان میں عمرہ کروایا  تو آپ پر کوئی کفارہ نہیں  ہو گا؛ کیونکہ آپ نے جس وقت میں عمرہ کروانے کی نذر مانی تھی اس سے بھی بہتر وقت میں عمرہ ادا کیا ہے، یہ تو ایسے ہے کہ کوئی مسجد اقصی میں نماز پڑھنے کی نذر مانے، اور پھر مسجد حرام یا مسجد نبوی میں نماز پڑھ  لے تو اس پر کوئی حرج نہیں  ہوتا؛ کیونکہ اس نے نذر مانی ہوئی جگہ سے افضل جگہ پر نذر پوری کی ہے۔ ایک صحیح حدیث میں ہے کہ اس شخص پر کوئی کفارہ بھی نہیں ہوگا، چنانچہ جابر رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ: "ایک شخص نے فتح مکہ کے دن کہا کہ: "اللہ کے رسول!  میں نے منت مانی تھی کہ اگر اللہ نے آپ کے ہاتھوں مکہ فتح کروا دیا   تو میں مسجد اقصی میں نماز پڑھوں گا" تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا:  (یہاں [بیت اللہ میں]پڑھ لو ۔) اس نے پھر سوال کیا، تو آپ نے دوبارہ فرمایا: (یہاں [بیت اللہ میں]پڑھ لو ۔) اس نے پھر ایک اور مرتبہ سوال کیا، تو آپ نے تیسری بار فرمایا: (پھر تمہاری مرضی)۔ اس حدیث کو امام احمد اور ابو داود نے روایت کیا ہے، اور حاکم نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔

اور اگر اس کی والدہ خود ہی عمرہ ادا کرنے سے رک جائیں اور عمرہ نہ کریں، تو بھی اس پر کفارہ واجب نہیں ہو گا؛ کیونکہ اس نے اپنا فرض نبھایا ہے، اور عمرہ کرنے سے انکار اس کی والدہ نے کیا ہے۔

اللہ تعالی عمل کرنے کی توفیق سے نوازے۔

اللہ تعالی دورد  و سلام نازل فرمائے ہمارے نبی محمد ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر" انتہی

اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء

شیخ عبد العزیز بن عبد الله بن باز ، شیخ عبد الرزاق عفیفی، شیخ عبد الله بن غدیان ۔.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب