الحمد للہ.
یہ زبان سے نیت کا تلفظ کرنے میں شامل نہیں ہوتا؛ کیونکہ "قربانی کرنے والا شخص جب یہ کہتا ہے کہ : "یہ قربانی میری اور میرے اہل خانہ کی جانب سے ہے" تو ان الفاظ سے وہ اپنے دل کی بات کو زبان سے بیان کرتا ہے، وہ یہ نہیں کہتا کہ: "یا اللہ! میں قربانی کرنے کی نیت کرتا ہوں" لیکن جو لوگ زبان سے قربانی کی نیت کرتے ہیں وہ اس طرح کے الفاظ کہتے ہیں، حقیقت میں یہ شخص اپنے دل میں موجود بات کا اظہار کرتا ہے، نیت تو اس وقت ہی ہو جاتی ہے جب وہ قربانی کو لاکر بٹھاتا ہے اور اسے لٹا کر ذبح کر دیتا ہے تو یہ اس کی نیت ہی تھی" انتہی.