سوموار 29 جمادی ثانیہ 1446 - 30 دسمبر 2024
اردو

سابقہ گناہ کی مرتکب لڑکی سے ایک مسلمان کی منگنی

11095

تاریخ اشاعت : 05-01-2004

مشاہدات : 5463

سوال

میری عمر پچیس برس ہے اورچھوٹی عمر میں ہی نکاح متعہ کیا تھا ، مجھے علم ہے کہ اہل سنت کا متعہ کو حرام سمجھتے ہیں ، متعہ کرنے کے اسباب بہت ہیں جن کا ذکر کرنا مشکل ہے ، لیکن میرے حالات ہی ایسے بن چکے تھے کہ مجھے ایسا کرنا پڑا اوراب میں اس متعہ کے عظیم گناہ کے متعلق ہی اپنے آپ سے سوال کرتی رہتی ہوں ، اورجب واقعی مطلقا یہ گناہ ہے تو میں اللہ تعالی سے مغفرت طلب کرتی ہوں اورمیرا دعا ہے کہ وہ مجھے صحیح راستہ کی راہنمائي فرمائے ۔
ہم اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے بالکل ہی مختلف دور میں زندگی بسر کررہے ہیں اس لیے بعض اوقات تو مجھے حلال اورحرام کی تميز کرنا بھی مشکل ہوجاتی ہے کیونکہ میں ایک یورپی مسلمان عورت ہوں ۔
اب میں ایک ایسے مسلمان کو جانتی ہوں جس نے پہلے شادی نہیں کی اوروہ مجھے سے شادی کرنا چاہتا ہے لیکن مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس کا میرے ساتھ شادی کرنا کوئي اچھا اورافضل نہیں اور نہ ہی اس میں اس کی مصلحت ہے لیکن مجھے اس کا پورا یقین بھی نہیں کہ واقعی اس کے لیےایسا ہی ہو :
اول : اس لیے کہ ہماری قدریں فی الحال کچھ حد تک متشابہ ہیں ، اوراسی طرح ہم بہت سارے معاملات میں بھی ایک دوسرے کے متشابہ ہیں ، واقعی حقیقت یہ ہے کہ میں نے ابھی تک کسی ایسے شخص کو نہیں دیکھاجو معاملات میں اس حد تک میرے ساتھ موافق ہو ، لیکن اس کی زندگی مجھ سے کچھ مختلف رہی ہے ، اوراللہ تعالی نے اپنی رحمت وفضل سے اسے ان اشیاء سے بچا کررکھا ہے جن میں پڑی ہوئي تھی ۔
اس شخص کے ساتھ زندگی بسر کرنے سے بھی زيادہ میں جو چيز چاہتی ہوں وہ یہ ہے کہ وہ میرے ساتھ شادی کرنے کے فیصلہ میں مطمئن ہو اوراسے یہ شعور ہو کہ ایسا کرنا دینی طور پر صحیح ہے ، یا ایسا کرنا اس کے لیے جائز ہو تو کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


جب کوئي رشتہ مناسب اورکفو ہو یعنی جس شخص کا دین اوراس کی امانت پسند ہو تو اس سے آپ کو صرف خدشات اور شکوک وشبھات اورگمان جن کی کوئي قدروقیمت نہیں اورنہ ہی ان پر اعتماد کیا جاسکتا ہے اعتماد کرتے ہوئے شادی میں دیر نہیں کرنی چاہیے اورایسے خیالات کی طرف متوجہ بھی نہ ہوں ۔

بلکہ اگر اس شخص کے اوصاف ایسے ہی ہیں جیسے کہ آپ نے بیان کیے ہیں تو پھرآپ اسے قبول کرتے ہوئے اس سے شادی کرلیں اوراس میں کسی بھی قسم کا تردد نہ کریں ۔

اورآپ سے جو کچھ نکاح متعہ ہوچکا ہے اس میں تو کوئي شک وشبہ نہیں کہ متعہ کرنا حرام ہے اوریہ منسوخ ہوچکا ہے اوراب اس طریقہ پر شادی کرنا جائز نہیں ، جب آپ کو یہ علم ہوچکا ہے تو پھر آپ اپنے کیے پر اللہ تعالی سے معافی مانگیں اوراس سے توبہ و استغفار کرنا ضروری ہے ۔ .

ماخذ: الشيخ عبد الكريم الخضير