الحمد للہ.
مندرجہ بالا سوال ہم نے فضيلۃ الشيخ عبد الرحمن بن جبرين حفظہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
يہ جائز ہے، جب ناكارہ ہو جائيں، يا خراب ہو جائيں اور مرمت كے محتاج ہوں، تو اگر ان كى مرمت كى جاسكتى ہو اور يہ چل سكتے ہوں تو ٹھيك وگرنہ انہيں فروخت كركے قيمت اسى طرح كى اشياء يا اس سے كم ميں صرف كى جاسكتى ہے.
جيسا كہ اگر پرانے ائركنڈيشن دس ہيں اور ان كى قيمت سے صرف پانچ خريدے جا سكتے ہيں تو ايسا كيا جا سكتا ہے .