الحمد للہ.
سوال میں مذکور مسحہ نامی طبی معائنہ واضح نہیں ہے، تاہم اگر اس سے مراد ایسے میڈیکل چیک اپ ہیں جن میں علاج شرمگاہ کے راستے سے کرنا پڑتا ہے، مثلاً کہ رحم وغیرہ کا علاج تو پھر ایسے چیک اپ کے دوران رحم سے یا اندام نہانی سے خون یا کچھ اور سائل مادہ نکل آئے تو پھر [اگر نماز ادا کرنی ہو تو ] وضو کر لے، اور اگر یہ بات شواہد کی بنا پر واضح ہو کہ نکلنے والا خون حیض کا خون ہے مثلاً کہ وہ وقت ہی حیض کے آنے کا ہو تو پھر اس عورت پر حیض کا غسل واجب ہو گا۔
واللہ اعلم