اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

مسلمان عورت كى غير مسلم مرد سے شادى باطل ہے اور اس سے وطئ زنا ہے

118098

تاریخ اشاعت : 09-11-2009

مشاہدات : 7550

سوال

اگر كوئى مسلمان عورت كسى غير مسلم مرد سے شادى كر لے تو دين اسلام كا موقف كيا ہے، اس ليے كہ اس عورت كى اس كى ضرورت تھى يعنى وہ ايسا كرنے پر مجبور تھى ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

كسى مسلمان عورت كا غير مسلم مرد سے شادى كرنا جائز نہيں، اور يہ نكاح صحيح نہيں.

اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور تم مشركوں سے ( اپنى عورتوں ) كا نكاح اس وقت تك مت كرو جب تك وہ ايمان نہ لے آئيں البقرۃ ( 221 ).

اور ايك دوسرے مقام پر ارشاد بارى تعالى ہے:

اور اگر تمہيں علم ہو جائے كہ وہ مومن ہيں تو انہيں كفار كى طرف مت لوٹاؤ، نہ تو وہ عورتيں ان كےليے حلال ہيں، اور نہ ہى وہ كافر مرد ان عورتوں كے ليے حلال ہيں ﴾الممتحنۃ ( 10 ).

اور مسلمان عورت كو ايسا كرنے پر مجبور كرنا اس عورت كے ليے اس شادى پر راضى ہونا اور اس پر تيار ہو جانا جائز قرار نہيں ديتا.

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" اللہ خالق الملك كى معصيت و نافرمانى ميں كسى مخلوق كى اطاعت و فرمانبردارى نہيں ہے "

اور يہ نكاح باطل شمار ہو گا، اور اس سے وطئى كرنا زنا شمار ہو گا " انتہى.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب