الحمد للہ.
جائز ہيں؛ كيونكہ بغلوں كے بال صاف كرنا مقصود ہيں، چاہے وہ اكھاڑ كر كيے جائيں، يا پھر مونڈ كر يا كوئى اور طريقہ استعمال كر كے، ليكن اگر آسانى ہو تو اكھاڑنا بہتر ہيں، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" پانچ اشياء فطرتى ہيں: ختنہ كرنا، اور مونچھيں كاٹنا، اور ناخن تراشنا، اور بغلوں كے بال اكھاڑنا، اور زيرناف بال مونڈنا "
صحيح بخارى اور صحيح مسلم.