الحمد للہ.
اسلام پہلے سب گناہوں کوختم کردیتا ہے ، اللہ تعالی نے آپ کوھدایت سے نوازدیا ہے توآپ پر اسلام سے قبل کیے گۓ گناہوں کا کوئي بوجھ نہيں ، اورپھر یہ شرعی قاعدہ ہے کہ :
بچہ بستر والے کا ہے اوروہ خاوند کا ہی شمار ہوگا الا یہ کہ خاوند اس بچے سے انکار کردے ۔
بہر حال جوکچھ بھی ہو وہ بچہ آپ کا بیٹا شمارنہيں ہوگا اورنہ ہی آپ کے ذمہ اس کی کچھ مسؤلیت ہی ہے ، اب آپ شرعی طریقے پر شادی کرکے ایک نئي زندگی کا آغاز کریں اللہ تعالی آپ کی توبہ قبول فرماۓ گا اورآپ کواپنی حفظ وامان میں رکھے اور آپ کی راہنمائي فرماۓ گا ۔
اس جیسے سوال کا جواب سوال نمبر ( 117 ) میں گزر چکا ہے آپ اس کا مطالعہ بھی کریں ۔
واللہ اعلم .