الحمد للہ.
ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے رکھا توان کا جواب تھا :
جب وہ دونوں اس پر راضي ہوجائيں تواس میں کوئي حرج نہیں ، اوراگر باری والی بیوی نے اپنے باری کورکھنا چاہا تووہ دن اسی کا رہے گا ، لیکن میں عورتوں کومشورہ دونگا کہ وہ اس معاملہ میں نرمی اورتساہل سے کام لیں ۔
اس لیے کہ جوبھی نرمی اختیار کرتا ہے اللہ تعالی اس پر بھی نرمی کرتا ہے ، اورعید والا دن ضروری ہے کہ سب کے لیے اجتماع اورجمع ہونے کا دن ہو تا کہ سب لوگ خوشی اورفرحت حاصل کرسکیں ۔
واللہ تعالی اعلم