الحمد للہ.
میقات سے احرام کی نیت کے بغیر گزرنے والے پر ضروری ہے کہ وہ واپس جا کر احرام کی نیت کر کے آئے، چنانچہ جدہ میں جہاز سے اترنے کے بعد گاڑی پر سوار ہو اور اہل نجد کے میقات یعنی قرن المنازل سے احرام کی نیت کرے، اور اگر جدہ سے ہی حج یا عمرے کے احرام کی نیت کر لیتا ہے تو اس پر بغیر نیت کے میقات سے گزر کر آنے کی وجہ سے دم لازم ہو گا۔
ماخوذ از: فتوی شیخ ابن جبرین۔
اسی سے ملتے جلتے مزید فتاوی کیلیے آپ " فتاوى اسلامیہ "(2/202) کا مطالعہ کریں۔
سائل نے یہ صحیح کیا کہ وہ میقات جا کر احرام کی نیت کر کے دوبارہ مکہ آئے، مکہ میں احرام کی دونوں چادریں اتارنے سے دم لازم نہیں آتا کیونکہ آپ نے احرام کی نیت ہی نہیں کی ہوئی تھی، کیونکہ اصل اعتبار حج یا عمرے میں داخل ہونے کی نیت کا ہوتا ہے محض دو چادریں پہننے کا نہیں۔
الحمد اللہ، آپ نے جو کیا ہے درست کیا ہے آپ پر کوئی کفارہ لازم نہیں آتا۔
واللہ اعلم.