الحمد للہ.
ایک سےزیادہ شادیاں کرنا مطلوب ہے لیکن اس کے لیے مندرجہ ذيل شرط ہے کہ :
انسان کے پاس مالی ، بدنی ، اوربیویوں کے مابین عدل وانصاف کرنے کی طاقت وقدرت ہو توپھر وہ دوسری شادی کرسکتا ہے ۔
اس لیے کہ تعدد زوجات سے ان عورتوں کی حفاظت ہوگی جن سے شادی کی جائے ، اورپھر اس میں لوگوں کا ایک دوسرے کے ساتھ تعلق بھی بڑھے گا ، اورکثرت اولاد بھی ہوگي جس کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے فرمان میں اشارہ کیا ہے کہ :
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
( تم زيادہ محبت کرنے والی اورزيادہ بچے جننے والی عورتوں سے شادی کرو ) ۔
اوراس کے علاوہ بھی بہت سی مصلحتیں اورحکمتیں ہیں ، لیکن اگر انسان ایک سے زيادہ شادیاں فخر اورپھر چیلنج کی بنا پر کرے تویہ اسراف میں شامل ہوتا ہے جس سے منع کیا گيا ہے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
اوراسراف و زيادتی سے کام نہ لو یقینا اللہ تعالی اسراف اورفضول خرچی کرنے والوں سے محبت نہيں کرتا ۔ .