اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

رمضان المبارک میں موسیقی سننا

سوال

کیا روزہ کی حالت میں موسیقی سننا حرام ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

موسیقی تو ہرحالت میں سننا حرام ہے چاہے وہ رمضان میں ہو یا عام حالت میں ، لیکن اتنا ہے کہ رمضان المبارک میں تو اس کی حرمت اورشدید ہوجاتی ہے اورگناہ بھی بڑھ جاتا ہے ، کیونکہ روزے کامقصد یہ نہيں کہ صرف کھانے پینے سے رکا جائے ، بلکہ اس کا مقصد تو یہ ہے کہ اللہ تعالی کا تقوی اختیار کیا جائے اور روزہ میں اعضاء کا روزہ یہ ہے کہ وہ اللہ تعالی کی معصیت سے اجتناب کریں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

اے ایمان والو ! تم پر روزے رکھنے فرض کیے گئے ہیں جس طرح کہ تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گۓ تھے ، تا کہ تم تقوی اختیار کرو البقرۃ (183 )

اورنبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( کھانے پینے سے رکنے کا نام روزہ نہيں ، بلکہ روزہ تو لغواوربرے کاموں اورباتوں سے بچنے کا نام ہے ) اسے امام حاکم نے روایت کیا اوراسے مسلم کی شرط پر قرار دیا ہے ۔ ا ھـ

مزید تفصیل کے لیے آپ سوال نمبر ( 37989 ) کے جواب کا مطالعہ کریں

سنت نبویہ سے صراحتا موسیقی کی حرمت ثابت ہوتی ہے ، مندرجہ ذيل حدیث بھی اسی پر دلالت کررہی ہے :

امام بخاری رحمہ اللہ تعالی نے تعلیقا روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( میری امت میں سے کچھ لوگ ایسے بھی ہونگے جوزنا اورریشم ، شراب اورموسیقی وغیرہ کوحلال کرلیں گے ۔۔۔ ) امام طبرانی اوربیھقی نے اس حدیث کو موصول بیان کیا ہے ۔

حدیث میں الحر سے زنا مراد ہے ۔

اورالمعازف سے مراد موسیقی کے آلات ہیں ۔

اس حدیث سے دو وجوہ کی بنا پر آلات موسیقی کی حرمت ثابت ہوتی ہے :

اول : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ ( حلال کرلیں گے ) یہ اس بات کی صراحت ہے کہ اشیاء مذکورہ حرام ہیں اورکچھ لوگ انہيں حلال کرلیں گے ۔

دوم : المعازف یعنی موسیقی کے آلات کو زنا اورشراب کے ساتھ ملا کرذکر کیا ہے جن کی حرمت قطعی ہے ، اگر وہ حرام نہ ہوتیں تو آپ اسے ان کےساتھ ملا کر ذکر نہ کرتے ۔

دیکھیں السلسلۃ الصحیحۃ للالبانی حدیث نمبر ( 91 ) ۔

مومن اورمسلمان پر واجب ہے کہ وہ اس مبارک ماہ کے قریب ہو اوراس ماہ میں اپنے رب کا قرب اختیار کرے اوراللہ تعالی کے سامنے توبہ کرتے ہوئےان سب حرام کاموں سے باز آجائے اوراجتناب کرے جن کی اسے رمضان سے قبل عادت تھی ، توہوسکتا ہے پھر اللہ تعالی بھی اس کےروزے قبول فرمائے اوراس کی حالت سنوار دے اوراس کی اصلاح کردے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب