الحمد للہ.
مندرجہ بالا سوال ہم نے فضيلۃ الشيخ عبد الرحمن بن جبرين حفظہ اللہ تعالى كے سامنے ركھا تو ان كا جواب تھا:
اگر تو اس ميں نمازيوں كے ليے كوئى تنگى اور ركاوٹ نہيں، اور مسجد كے ليے ضرورت ہو نے كے باوجود مسجد كے ليے وقف كردہ رقم كو صرف كيا جانا نہ ہو، يا اس رقم كے ليے كوئى اور محتاج نہ ہو تو پھر مسجد كى خوبصورتى اور جمال كے ليے ايسا كرنے ميں كوئى حرج نہيں.
واللہ اعلم .