الحمد للہ.
"نماز میں سجدہ تلاوت نماز میں کیے جانے والے عام سجدے کی طرح ہے، چنانچہ سجدہ کرتے ہوئے، اور سجدے سے اٹھتے ہوئے تکبیر کہیں گے، اس کی دلیل یہ ہے کہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نماز میں اٹھتے بیٹھتے ہر جگہ تکبیر کہتے تھے، جب آپ سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے، جب کھٹرے ہوتے تو تکبیر کہتے، ابو ہریرہ سمیت دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ایسے ہی بیان کیا ہے، اور سجدہ تلاوت بھی نماز ہی کا ایک سجدہ ہے، چنانچہ سجدہ تلاوت کیلئے تکبیر کہنے کی یہ سب سے واضح ترین دلیل ہے۔
جبکہ خارج از نماز سجدہ تلاوت کے متعلق صرف سجدہ کی ابتدا میں تکبیر منقول ہے، یہی موقف مشہور و معروف ہے، اور اسے ابو داود اور حاکم نے روایت کیا ہے، البتہ خارج از نماز سجدہ تلاوت سے اٹھنے کیلئے کوئی تکبیر یا سلام منقول نہیں ہے، کچھ اہل علم کا یہ کہنا ہے کہ سجدہ سے اٹھنے کیلئے تکبیر کہی جائے گی، اور سلام بھی پھیرا جائے گا، لیکن اس بارے میں کوئی دلیل نہیں ہے، لہذا خارج از نماز سجدہ تلاوت کی صورت میں صرف سجدے کی ابتدا میں تکبیر کہنا شرعی عمل ہے۔اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے" انتہی.