سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

ٹى وى ويڈيو اور ڈش ديكھنے كا حكم

13003

تاریخ اشاعت : 27-11-2007

مشاہدات : 7111

سوال

ٹى وى اور فحش ويڈيو فلميں ديكھنے، اور گھروں ميں ڈش لگانے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

ٹى وى ديكھنا بہت ہى خطرناك ہے، ميں نصيحت كرتا ہوں كہ ٹى نہ ديكھا جائے، اور حتى الامكان اس كے قريب بھى نہ بيٹھا جائے، ليكن اگر ديكھنے والے شخص كے پاس ايسى قوت ہو جس سے وہ خير و بھلائى سے مستفيد ہو سكتا ہے، اور يہ ٹى اسے شر و برائى كى طرف نہ كھينچ سكتا ہو اور جب وہ اپنے اندر اس كى قوت كا علم ركھتا ہو تو پھر اس ميں كوئى حرج نہيں، تو وہ ٹى وى پر پيش كردہ اچھى اور بہتر اشياء اور پروگرام سے مستفيد ہو سكتا ہے، اور جو پروگرام غلط اور برے پيش كيے جاتے ہيں ان سے اور گانوں اور ڈراموں اور فلموں سے اجتناب كرے، اور ہر اس چيز سے اجتناب كرے جو سامع كو نقصان ديں، تو پھر ٹى وى ميں كوئى حرج نہيں.

ليكن اكثر اور غالب طور پر يہ ايك دوسرے كو كھينچ لاتے ہيں، اس ليے ميں يہ نصيحت كرتا ہوں كہ گھر ميں ٹى وى داخل نہ كيا جائے، اور نہ ہى ٹى وى ديكھا جائے، كيونكہ نفس عجيب و غريب اشياء ديكھنے اور ان كا مشاہدہ كرنے كا ميلان ركھتا ہے، تو يہ سننے كى طرح نہيں، كيونكہ سننا مشاہدہ اور ديكھنے سے كم خطرناك ہے، اور پھر سننے كے ساتھ ديكھنا ايك ايسى چيز ہے جس كى طرف نفس زيادہ مائل ہوتا ہے، اور اس كے ساتھ زيادہ تعلق ہونے لگتا ہے.

اور اس سے بھى زيادہ برى اور خطرناك چيز تو ويڈيو ہے، جب اس ميں فحش قسم كى فلميں ريكارڈ كى جائيں جو لوگوں كے مابين چل رہى ہيں، اللہ تعالى ان سے محفوظ ركھے ( نعوذ باللہ من ذالك ) ان فحش ويڈيو فلموں كا نقصان اور ضرر بہت زيادہ ہے، اس سے اجتناب كرنا ضرورى ہے اور عقلمند شخص كے ليے ضرورى ہے كہ جب وہ اس طرح كى كوئى چيز پائے تو اسے ضائع كر دے، يا پھر اگر اس پر ريكارڈنگ ہو سكتى ہو اس پر كوئى اور نفع مند چيز ريكارڈ كر لے جو اس فحش فلم اور ڈرامہ وغيرہ كو زائل كر دے، اور وہ ان كيسٹوں سے مستفيد ہو جن پر فائدہ مند اشياء ريكارڈ ہوئى ہوں.

اور ڈش ان سب سے برى چيز ہے، اس سے بچنا ضرورى ہے، اور اسے گھروں ميں داخل كرنے سے اجتناب كرنا چاہيے، اللہ تعالى سب مسلمانوں كو اس كے شر سے عافيت دے.

ماخذ: ديكھيں: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ( 9 / 384 )