الحمد للہ.
اگر کوئی عورت کسی مرد سے محبت کرتی ہے تو اس مرد کی جانب سے شادی کا پیغام آنے تک انتظار کر سکتی ہے بشرطیکہ اپنے آپ کو فتنے سے محفوظ رکھ سکے، یا شادی کی عمر گزرنے کا خدشہ نہ ہو، تاہم اس کے ساتھ باتیں کرنا یا رابطہ رکھنا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ وہ اجنبی ہے، اگرچہ ہم اسے انتظار کرنے کا مشورہ نہیں دیں گے، بلکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اللہ تعالی سے مدد مانگے اور اللہ تعالی سے دعا کرے کہ اسے اس سے بھی بہتر رفیق حیات عطا فرما دے، کیونکہ ایسا ممکن ہے کہ عورت اسے اپنے لیے بہترین سمجھے کہ اس کے لیے اس مرد جیسا کوئی نہیں ہو سکتا، لیکن حقیقت میں ایسا نہ ہو، چنانچہ عورت خصوصاً مطلقہ عورت کو عفت و پاکدامنی کے لیے تاخیر نہیں کرنی چاہیے، جو بھی با اخلاق اور دین دار رشتہ اس کے لیے آئے تو اسے قبول کر لے، کسی غیر واضح شخص کو اپنا دل اور زندگی نہ دے ؛ کیونکہ ایسا ممکن ہے کہ عورت کی شادی کی عمر چلی جائے اور اس مرد کو رشتے کے لیے پیغام بھیجنے کا موقع ہی نہ ملے، بلکہ ایسا بھی ممکن ہے کہ اگر اسے موقع مل گیا لیکن لڑکی کی عمر زیادہ ہو گئی تو پھر وہ خود ہی انکاری ہو جائے۔
واللہ اعلم