الحمد للہ.
يہ سوال شيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى سے كيا گيا تو ان كا جواب تھا:
" اگر وہ بھائى آپ كے اخراجات برداشت كرتا ہے كہ اس كے ساتھ جانے سے آپ كو كوئى ضرر اور نقصان نہيں پہنچتا تو اس كے ساتھ حج كرنے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اس كے ساتھ حج كرنا واجب نہيں.
آپ پر اس كے ساتھ حج كرنا واجب نہيں، يہ ہم اس ليے كہہ رہے ہيں كہ خدشہ ہے كہ كسى وقت وہ آپ كا دينى بھائى نہ رہے يعنى آپ كے مابين اختلاف پيدا ہو جائيں تو وہ آپ پر احسان جتلاتا پھرےگا كہ ميں نے آپ كو حج كرايا اور آپ اس كا بدلہ مجھے يہ دے رہے ہيں، اور تم ميرے ساتھ يہ سلوك كر رہے ہو.
واللہ اعلم .