جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

سكول ميں نماز ادا كرنا چاہتا ہے ليكن نماز كے ليے جگہ نہيں ہے

13705

تاریخ اشاعت : 11-11-2006

مشاہدات : 6133

سوال

اگر آپ شام چار بجے تك سكول ميں رہيں اور ظہر كى نماز ادا كرنا چاہيں، ليكن نماز كے ليے جگہ نہ ہو تو كيا كرينگے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اللہ سبحانہ وتعالى نے امت مسلمہ پر بہت سے عظيم انعامات كيے ہيں جن ميں سے كچھ ايسے انعامات ہيں جو اس امت كے ساتھ خاص ہيں، پہلى امتوں پر وہ انعام نہيں ہوئے، ان خصوصيات ميں يہ بھى شامل ہے كہ وہ كسى بھى پاك اور طاہر جگہ پر نماز ادا كر سكتے ہيں، ليكن كسى نجس اور ناپاك يا پھر ممنوع جگہ پر نماز ادا نہيں كر سكتے.

بخارى اور مسلم شريف كى حديث ميں جابر بن عبد اللہ رضى اللہ تعالى عنہما سے مروى ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" مجھے پانچ ايسى چيزيں دى گئى ہيں جو مجھ سے پہلے انبياء كو نہيں دى گئيں، ايك ماہ كى مسافت پر رعب كے ساتھ ميرى مدد كى گئى ہے، اور ميرے ليے سارى مسجد پاكيزہ اور طاہر بنائى گئى ہے، اور ميرى امت كے كسى شخص كو بھى جہاں نماز كا وقت ہو وہيں نمازادا كرلے، اور ميرے ليے غنيمت حلال كي گئى ہے، اور پہلے نبى خاص كر اپنى قوم كے ليے مبعوث كيا جاتا تھا، ليكن ميں سب لوگوں كے ليے مبعوث كيا گيا ہوں، اور مجھے شفاعت دى گئى ہے "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 419 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 810 ).

اس ميں كوئى شك نہيں كہ يہ مسلمانوں پر بہت عظيم نعمت اور آسانى ہے، چنانچہ آپ كو سكول ميں كسى بھى پاك صاف جگہ پر نماز ادا كر لينى چاہيے.

مزيد اہميت كے پيش نظر آپ سوال نمبر ( 9455 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

جن جگہوں پر شريعت نے نماز ادا كرنا ممنوع قرار ديا ہے ان ميں درج ذيل جگہيں شامل ہيں:

قبرستان، بيت الخلاء، شامل ہے.

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" زمين سارى كى سارى مسجد ہے، ماسوائے قبرستان اور بيت الخلاء كے"

سنن ترمذى كتاب الصلاۃ حديث نمبر ( 291 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ترمذى حديث نمبر ( 262 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

اور اسى طرح اونٹ كے باڑہ اور دوسرى جگہ جہاں شريعت نماز كى ادائيگى ميں حرمت پر دلالت كرتى وہاں بھى نماز ادا كرنا بھى ممنوع ہے.

اور اس ميں كوئى شك و شبہ نہيں كہ نماز كا معاملہ ايسا ہے جس ميں سستى و كاہلى نہيں كرنى چاہيے، بلكہ آپ وقت نكلنے سے قبل نماز كى ادائيگى كى حرص ركھيں، اور كوشش كريں.

اللہ تعالى آپ كو اپنى اطاعت و فرمانبردارى كرنے كى توفيق نصيب فرمائے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد