الحمد للہ.
جی ہاں اللہ تعالی نے آسمان وزمین اورجوکچھ بھی ان میں ہے چھ یوم میں پیدا فرمایا جیسا کہ اللہ تعالی نے اس کا ذکر کرتے ہوۓ فرمایا ہے جس کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :
یقینا ہم نے آسمانوں اورزمین اورجوکچھ اس کے درمیان ہے سب کوصرف چھ یوم میں پیدا کردیا اور ہمیں تکان نے چھوا تک نہیں ق ( 38 ) ۔
تواس آیت میں یھودیوں ( اللہ تعالی ان پرلعنت کرے ) کے قول کا بطلان ہے کہ جب اللہ تعالی نے آسمان وزمین کوچھ یوم میں پیدا فرمایا توہفتہ کے دن آرام فرمایا ، اللہ تعالی ان کے اس قول سے بلند بالا اورپاک ہے ۔
اورقرآن مجید میں اس کی مزید تفصیل بیان کرتے ہوۓ اللہ تعالی نے فرمایا جس کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :
{ آپ کہہ دیجۓ ! کہ کیا تم اس ( اللہ ) کا انکار کرتے اورتم اس کے شریک مقرر کرتے ہو جس نے دو دن میں زمین پیدا کردی سارے جہانوں کا پروردرگار وہی ہے ، اور اس نے زمین میں اس کے اوپرسے گاڑ دیۓ اور اس میں برکت رکھ دی اور اس میں( رہنے والوں کی )غذاؤں کی تجویز بھی اسی میں چار دن میں کردی ضرورت مندوں کے لیے یکساں طورپر ۔
پھرآسمان کی طرف متوجہ ہوا اوروہ دھواں سا تھا پس اسے اورزمین س فرمایا کہ تم دونوں خوشی سے آؤ یا ناخوشی سے دونوں نے عرض کیا ہم بخوشی حاضر ہیں ، تودودن میں سات آسمان بنا دیۓ اور ہرآسمان میں اس کے مناسب احکام کی وحی بھیج دی اور ہم نے آسمان دنیا کو چرغوں سے زینت دی اور نگہبانی کی یہ تدبیر اللہ غالب و دانا کی ہے } فصلت ( 12 ) ۔
واللہ تعالی اعلم .