الحمد للہ.
مسلمان انسان كو چاہيے كہ وہ اپنے لباس اور ظاہر ميں غير مسلموں سے ممتاز ہو، كيونكہ شريعتا سلاميہ نے اسى كا حكم ديا ہے، اور يہ كہ وہ كوئى بھى ايسا لباس نہ پہنے جو كفار كے خصائص شامل ہوتا ہو.
رہا مسئلہ ٹائى لگانے كا تو اگر وہ ايسا نہ كرے، اور ٹائى نہ لگائے تو يہى افضل و بہتر ہے، اور اگراسے ضرورت پيش آ جائے تو ان شاء اللہ اس ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اسے يہ متنبہ رہنا چاہيے كہ ٹائى خالص ريشم كى نہ ہو، اور نہ ہى اس ميں صليب يا ذى روح كى تصاوير ہوں.
واللہ اعلم .