الحمد للہ.
نماز کے صحیح ہونے کیلیے قبلہ رخ ہونا بنیادی شرط ہے تاہم معمولی سا انحراف قابل گرفت نہیں ہے البتہ غیر معمولی غلطی معاف نہیں ، اسی طرح اگر کوئی شخص قبلہ سمت تلاش کرنے کیلیے کوشش کرے اور پھر غلط سمت میں نماز ادا کر لے تو اس کیلیے بھی معافی ہے۔
آپ کے سوال سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ آپ نے قبلہ سمت تلاش ہی نہیں کی نہ ہی آپ نے کسی سے قبلہ سمت کے بارے میں پوچھا، بلکہ آپ کو قبلہ سمت تبدیل ہونے کا احساس تک نہیں ہوا، تو ایسی صورت میں آپ پر یہ نمازیں دوبارہ ادا کرنا ضروری ہے۔
چنانچہ اگر آپ کو نمازوں کی تعداد میں شک ہو تو احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ آپ اتنی نمازیں دوبارہ پڑھ لیں جن سے آپ کو اطمینان ہو جائے کہ آپ ان نمازوں کے اعادے سے بری ہو گئے ہیں ۔
مزید کیلیے آپ سوال نمبر: (42574) کا جواب ملاحظہ فرمائیں
واللہ اعلم.