بدھ 3 جمادی ثانیہ 1446 - 4 دسمبر 2024
اردو

زکاۃ ادا کرتے ہوئے زبان سے نیت کرنا شرعی عمل نہیں ہے

سوال

سوال: زکاۃ ادا کرتے ہوئے زبان سے نیت کرنے کا کیا حکم ہے؟ یعنی میں زکاۃ ادا کرتے وقت یوں کہہ سکتا ہوں: "یا اللہ! میں اپنے مال کی زکاۃ ادا کر رہا ہوں!" اگر ایسا کرنا جائز نہیں ہے تو پھر زکاۃ ادا کرنے کی کیسے نیت کی جائے گی؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

نیت دل میں ہوتی ہے، اور زبان سے نیت کرنا نماز، روزہ، اور زکاۃ وغیرہ میں کرنا کہیں بھی جائز نہیں ہے، اس بارے میں سوال نمبر: (13337)  کا جواب ملاحظہ کریں۔

شیخ فوزان رحمہ اللہ کہتے ہیں:
اس میں سے صرف دو مسئلوں کو استثنا ہے:

1-  حج یا عمرے کا احرام پہنتے ہوئے، آپ کہیں گے: "لبیک عمرۃ" یا "لبیک حجا"

2- حج یا عام قربانی  کرتے وقت یا عقیقہ کرتے وقت  جانور کی نوعیت بیان کرینگے کہ یہ کس لئے ذبح کیا جا رہا ہے، چنانچہ  اس کیلئے کہے گا: "اللہ کے نام سے میں ذبح کرتا ہوں فلاں کی طرف سے" یا پھر : "اللہ کے نام سے ذبح کرتا ہوں، اپنی اور اہل خانہ کی طرف سے"

صرف ان دو مسائل میں  نیت کے الفاظ وارد ہوئے ہیں، چنانچہ اس کے علاوہ کسی بھی صورت میں  عبادت کی نیت زبان سے نہیں کی جا سکتی" انتہی
المنتقى من فتاوى الفوزان (5/30 )

چنانچہ اس بنا پر :
جو شخص اپنے مال کی زکاۃ ادا کرنا چاہتا ہے وہ اپنے دل میں نیت کرے کہ یہ اس کے مال کی زکاۃ ہے، تاہم زبان سے نیت کرنا شرعی عمل نہیں ہے۔

واللہ اعلم.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب