سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

کیا شادی کی تقریب کرنا واجب ہے

20066

تاریخ اشاعت : 06-07-2007

مشاہدات : 11713

سوال

میری ملازت میں مجھے ایک مشکل درپیش ہے ، کہ میری ملازمت کے چئرمین نے مجھ سے ایسا سرٹیفکیٹ طلب کیا ہے جو یہ ثابت کرے کہ ہم شادی کے وقت مسلمان تھے ( ہم قانونی طور پر تو شادی شدہ ہیں ) لیکن ہمارے ہاں حقیقی طور پر شادی شدہ اس وقت ہوا جاتا ہے جب شادی کی باقاعدہ تقریب منعقد کی جائے ۔
تومیرا سوال یہ ہے کہ : کیا یہ ممکن ہے کہ آپ میری اس سلسلہ میں مدد کریں جس سے میں اپنا مسئلہ حل کرسکوں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

شرعی طور پر خاوند اوربیوی کے مابین شادی عقدنکاح کے ساتھ ہی ہوجاتی ہے جب اس میں عورت کے ولی کی موافقت اور دو گواہ اورایجاب قبول ہو تو یہ عقد نکاح مکمل ہوجاتا ہے چاہے اس کے لیے تقریب نہ بھی منعقد کی جائے ، آپ اس کی تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 2127 ) کے جواب کا مطالعہ کریں

اورشادی کی تقریب اوراس کا اعلان اورولیمہ کی دعوت تو صرف خوشی کا اظہار اورعقدنکاح کو مشہور کرنے کے لیے ہے جو کہ نکاح کے وقت مستحب ہے جسیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( نکاح کا اعلان کرو ) مسند احمد ( 4 / 5 ) امام حاکم رحمہ اللہ تعالی نے مستدرک الحاکم ( 2 / 200 ) میں اسے صحیح کہا ہے اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 1072 ) میں اسے حسن قرار دیا ہے ۔

اورعبدالرحمن بن عوف رضي اللہ تعالی عنہ نے جب شادی کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہيں فرمایا تھا :

( ولیمہ کرو چاہے ایک بکری ذبح کر کے ہی ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1943 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 3475 ) ۔

دیکھیں المغنی لابن قدامہ المقدسی ( 8 / 105 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب