منگل 4 جمادی اولی 1446 - 5 نومبر 2024
اردو

مسجد كى صفائى كرنا

20160

تاریخ اشاعت : 24-05-2006

مشاہدات : 5805

سوال

گزارش ہے كہ مسجد كى صفائى اور اس كى اشياء ترتيب دينے والے شخص كے اجروثواب كے متعلق بتائيں، اسے كيا اجروثواب حاصل ہوتا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

مسجد كى صفائى كے متعلق كوئى خصوصى فضيلت وارد نہيں، صرف اتنا ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے مسجد كو صاف ستھرا ركھنے اور اس ميں خوشبو لگانے كا حكم ديا ہے.

سمرہ بن جندب رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں:

" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہميں اپنے گھروں ميں مساجد بنانے اور انہيں صاف ستھرا ركھنے كا حكم ديا "

مسند احمد حديث نمبر ( 19671 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح الترغيب والترھيب حديث نمبر ( 278 ) ميں اسے صحيح كہا ہے.

اور عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں:

" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے قبيلوں ميں مسجد بنانے اور اسے صاف ستھر ركھنے اور اس ميں خوشبو لگانے كا حكم ديا "

جامع ترمذى حديث نمبر ( 594 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح الترغيب و الترھيب حديث نمبر ( 279 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

يہ دونوں احاديث نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے حكم پر مشتمل ہيں اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے حكم كى پيروى اور اس پر عمل كرنے والے شخص كو اجروثواب حاصل ہوتا ہے.

ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں:

" ايك سياہ مرد يا عورت مسجد كى صفائى كيا كرتى تھى چنانچہ وہ فوت ہو گئى تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس كے متعلق دريافت كيا صحابہ كرام نے عرض كيا وہ تو فوت ہو گيا ہے، رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" مجھے كيوں نہيں بتايا ؟ مجھے اس كى قبر كا بتاؤ يا فرمايا: اس عورت كى قبر كا بتاؤ، چنانچہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم اس كى قبر پر آئے اور نماز ادا كى "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 458 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 956 ).

ابن حجر رحمہ اللہ تعالى فتح البارى ميں كہتے ہيں:

" حديث ميں مسجد كى صفائى كرنے كى فضيلت، اور مسجد كا خادم يا دوست غائب ہو تو اس كے متعلق دريافت كرنے كى دليل پائى جاتى ہے " انتہى

پھر مسلمان شخص كے ليے تو كسى اطاعت و فرمانبردارى كا عمل كرنے كے ليے اتنا ہى كافى ہے كہ وہ اللہ تعالى اور اس كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم كا حكم ہے، اور يہى چيز اس كے كامل اسلام كى نشانى ہے، ليكن اطمنان قلب كے ليے اس كا اجروثواب دريافت كرنے ميں كوئى حرج نہيں.

تنبيہ:

مسجد كى صفائى كے متعلق ايك ضعيف حديث وارد ہے، وہ درج ذيل ہے:

" مساجد كى صفائى كرنا حور عين كا مہر ہے "

ديكھيں: السلسلۃ الضعيفہ حديث نمبر ( 4147 ).

چنانچہ مندرجہ بالا صحيح احاديث پر اكتفا كرنا كافى ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد