الحمد للہ.
اگر تو غسل ديتے ہوئےميت كى تصوير بنانا مقصد ہو تو يہ جائز نہيں، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ذى روح كى تصوير بنانے سے منع فرمايا، اور مصوروں پر لعنت كى اور فرمايا:
" مصوروں كو روز قيامت سب سے زيادہ عذاب ديا جائيگا "
ليكن اگر سائل كى مراد يہ ہے كہ: شريعت مطہرہ كے مطابق ميت كو غسل دينے كا طريقہ بيان كر كے كيسٹ پر ريكارڈ كر كے اسے تقيسم يا فروخت كيا جائے تو اس ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اس ميں تصوير نہيں ہونى چاہيے، جيسا كہ لوگوں كون ماز وغيرہ جس كى انہيں ضرورت ہے كى تعليم دينے كے ليے ريكارڈنك كى جاتى ہے.
اللہ تعالى سب كو علم نافع اور عمل صالح كى توفيق نصيب فرمائے.