سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

كلاس ميں موسيقى لگانے كے وقت طالب علم كا عمل

21634

تاریخ اشاعت : 12-08-2007

مشاہدات : 5612

سوال

ميں جس كلاس ميں پڑھتا ہوں اس ميں استاد بعض تصاوير اور فلم دكھاتا ہے جس ميں موسيقى ہوتى ہے، اور مضمون ميں كامياب ہونے كے ليے ہميں يہ مطالبہ كيا جاتا ہے كہ ہم موسيقى كى اقسام و انواع جانيںن تو اس كلاس ميں رہنے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب كلاس روم ميں كسى آلہ كے ذريعہ موسيقى چلائى جائے، يا گانا سنا وغيرہ سنا جائے، يا كوئى شخص گائے اور بجائے تو آپ كے ليے اس وقت كلاس روم ميں رہنا جائز نہيں، چاہے آپ كے وہاں نہ رہنے كے نتجيہ ميں آپ كے علم ميں موسيقى كى انواع و اقسام نہ بھى آئيں، كيونكہ جب كسى مجلس ميں كوئى برائى كى جا رہى ہو تو مسلمان شخص كے ليے واجب ہے كہ وہ فاعل كو ايسا كرنے سے منع كرے، اور اگر وہ اس كى بات نہيں مانتا تو اسے وہاں سے چلے جانا چاہيے.

جيسا كہ اللہ تعالى كا فرمان ہے:

اور كتاب ميں آپ پر يہ حكم نازل كيا جا چكا ہے كہ جب تم سنو كہ اللہ تعالى كى آيات كے ساتھ كفر كيا جار ہا ہے، اور ان سے مذاق كيا جا رہا ہے تو پھر تم ان كے ساتھ اس وقت تك مت بيٹھو جب تك وہ كسى اور بات چيت ميں مشغول نہى ہو جاتے، ( اگر تم بيٹھو گے ) تو تم اس وقت انہى جيسو ہو گے، يقينا اللہ تعالى سب منافقوں اور كافروں كو جہنم ميں جمع كرنے والا ہے النساء ( 140 ).

اور ہم آپ كو نصيحت كرتے ہيں كہ آپ ايسا مضمون اختيار كريں جس ميں موسيقى كا مضمون بالكل پڑھايا ہى نہ جاتا ہو.

اللہ تعالى ہميں اور آپ كو اپنى اطاعت و فرمانبردارى كرنے كى توفيق عطا فرمائے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد