الحمد للہ.
حيض اور نفاس والى عورت پر طواف وداع نہيں ہے، ليكن عاجز شخص كو اٹھا كر يا اسے ويل چيئر پر بٹھا كر طواف وداع كرايا جائيگا، اور اسى طرح مريض شخص كو بھى كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" تم ميں سے كوئى شخص بھى اس وقت واپس مت جائے جب تك كہ اس كا آخرى كام بيت اللہ ( كا طواف ) نہ ہو "
اور اس ليے بھى كہ صحيح بخارى اور صحيح مسلم ميں ابن عباس رضى اللہ عنہما سے مروى ہے كہ:
" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے لوگوں كو حكم ديا كہ وہ اپنا آخرى كام بيت اللہ كا طواف كريں، ليكن حيض والى عورت سے تخفيف فرمائى.
اور ايك حديث ميں اس بات كى دليل ملتى ہے كہ نفاس والى عورت بھى حائضہ كى طرح ہے اس پر طواف وداع نہيں ہے.